نوبل سنٹر اوسلو میں مشرف کے ساتھ برتاو افسوسناک ہے، ممتاز دانشور راجہ منصوراحمد

اوسلو(پ ر) پاکستان اوورسیز الائنس کے چیئرمین اور دانشور راجہ منصوراحمد نے کہاہے کہ گذشتہ ماہ نوبل پیس سنٹر میں پاکستان کے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویزمشرف کے ساتھ کوئی اچھابرتاو نہیں کیاگیا۔ پرویزمشرف کو بتایاگیاتھاکہ نوبل پیس سنٹر نے انہیں لیکچر کی دعوت دی ہے جہاں وہ نارویجن سکالرز اور دانشوروں سے خطاب کریں گے لیکن حقیقت میں ایسانہیں تھا۔ ان کے لیچکر کے دوران کوئی نمایاں نارویجن سکالرز اور محققین موجود نہیں تھے۔ اس لیکچر میں جانے سے قبل پرویزمشرف بھی خوش فہمی میں مبتلا تھے کہ ان کے عالمی امور پرتجزیے کو سننے کے لیے نارویجن اکیڈیمیا کے لوگ آئیں گے۔

راجہ منصور نے کہاکہ اس کے ساتھ ساتھ میڈیا میں شائع ہونے ایک اور خبر کے مطابق، نارویجن وزیراعظم نے بھی سابق صدر مشرف سے ملنے سے انکار کردیاجو پوری پاکستانی قوم کے لیے افسوسناک ہے۔ اس میں قصور جنرل پرویز مشرف یا نارویجن وزیراعظم کا بالکل نہیں بلکہ انہی موصوف کا ہے جو سابق پاکستانی صدر سے ناروے کی وزیراعظم سے ملاقات کے بارے میں غلط بیان کرتے رہے۔ انھوں نے پرویزمشرف کو غلط یقین دہائی کرائے رکھی کہ ان کی ملاقات وزیراعظم سے طے ہوچکی ہے۔ یہ واقعہ اس بھرے مجمعے میں ہوا جہاں ناروے میں بسنے والی مختلف اقوام کے نمائندے اور باہر سے آئے مہمان موجود تھے۔ بین الاقوامی ثقافتی میلے کی افتتاحی تقریب کے دوران پوری دنیا کے سامنے پاکستان کے وقار کو مجروح کیاگیا۔

اپنے بیان انھوں نے مزید کہاکہ مشرف سے سیاسی اختلافات اپنی جگہ حقیقت ہیں لیکن ہمیں ہراس کام سے گریز کرناچاہیے جو قوم کی بدنامی کا باعث بنے۔

جنرل پرویزمشرف کو بتایاکچھ گیا اور وہاں کچھ اور ہواجس سے ملک و قوم کی بدنامی ہوئی۔ انھوں نے اپنے ایک بیان میں جنرل مشرف کے ساتھ رونما ہونے والے ان دو واقعات پر سخت افسوس ظاہر کرتے  ہوئے مزید کہاکہ نوبل پیس سنٹر میں مشرف کا انگریزی لیکچر عالمی امور پر تھا لیکن وہاں بلوچوں کو موقع دے کر ان کے ہاتھوں ہنگامہ کھڑا کروایاگیا جس سےماحول میں کشیدگی پھیلی اور پریشانی میں اضافہ ہوا۔

یاد رہے کہ ان دونوں واقعات کی خبریں نارویجن اور پاکستانی میڈیا اور سوشل میڈیا پر شائع ہوچکی ہیں۔ حتٰی کہ اس بارے میں کچھ ویڈیو کلپس بھی منظرعام پر آچکے ہیں۔

راجہ منصور نے کہاکہ اس سے صرف جنرل مشرف کی تذلیل نہیں ہوئی بلکہ ان لوگوں کے لیے بھی عبرت کا مقام ہے جن کے ناقص انتطامات کی وجہ سے ایسا ہوا۔ انھوں نے کہاکہ مشرف کو کسی تقریب میں بلاناتو آسان ہے لیکن ان کی سیکورٹی کے انتظامات کرنا بہت ہی مشکل کام ہے۔ انسان کو وہ کام کرنا چاہیے جو کرسکے۔ ایسے کاموں میں ہرگز ہاتھ نہیں ڈالناچاہیے جو اس کے دسترس سے دورہوں۔

واضح رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کو نوبل پیس سنٹر اوسلومیں فاونڈیشن ڈائلاگ فار پیس نے لیکچر کی دعوت دی تھی جس کے صدر عامرشیخ ہیں جو چودہ اگست کمیٹی کے بھی چیئرمین ہیں۔

اپنے بیان میں راجہ منصور نے ناروے میں مقیم پاکستانیوں کے میڈیا کے بارے میں کہاکہ ہماری کمیونٹی سیاسی اورسماجی حوالے سے تو اپنے آپ کو بہت مضبوط تصور کرتی ہے لیکن کمیونٹی کا اپنا میڈیا بہت کمزور اور انتشار کا شکار ہے کیونکہ اسے مستحکم کرنے کے لیے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی۔

راجہ منصور جو پیام مشرق اخبار ناروے کے سابق چیف ایڈیٹر بھی ہیں، نے کہاکہ اس وقت اشد ضرورت ہے کہ ناروے میں رہنے والے  پاکستانی اپنے میڈیا کو مضبوط کریں۔ یہ میڈیا کا دور ہے اورمیڈیا کے ذریعے ہم اپنا امیج بہتر کرسکتے ہیں۔

انھوں نے ناروے کے بارے میں کہاکہ یہ ہمارا ملک ہے اور ناروے نے ہمیں بہت کچھ دیاہے۔ اب یہ سوال ہے کہ ہم نے ناروے کو کیا دیاہے؟ ہمیں ہرصورت میں ناروے کے مفاد کا تحفظ کرناہوگا۔

 

Recommended For You

Leave a Comment